1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایبولا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں، اقوام متحدہ

عاطف توقیر12 دسمبر 2014

اقوام متحدہ کے انسداد ایبولا کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر ڈیوڈ نابورو نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی وبا پر قابو پانے میں کئی ماہ کی مدت لگ سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1E2yQ
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Duff

نابورو کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ ایک جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اگلے برس کے آغاز تک ایبولا وائرس سے متاثرہ تمام مریضوں کو الگ کرنے کا ہدف رکھتی تھی، تاہم موجودہ صورت حال میں اس ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے۔

ڈاکٹر نابورو نے بتایا کہ گزشتہ چار ماہ میں متاثرہ ممالک کی حکومتوں نے اس بیماری کے انسداد کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں جب کہ متاثرہ علاقوں میں مقامی کمیونٹیز بھی اس سلسلے میں عملی کاموں میں بھرپور طریقے سے شریک ہیں۔ تاہم انہوں نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ سیرالیون اور مالی میں اس وبا کو قابو میں رکھنے کے لیے زیادہ موثر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

ادھر عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ یکم دسمبر تک ایبولا وائرس سے متاثرہ 70 فیصد مریضوں کو علیحدہ کرنے اور 70 فیصد ہلاک شدگان کی محفوظ طریقے سے تدفین کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا ہے۔ تاہم اس ادارے کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ اگلے ماہ کے آغاز تک ایبولا وائرس سے متاثرہ تمام مریضوں کو الگ کر دینے کا ہدف پورا کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

Genf Aufnahme Ebola-Patient Felix Baez Sarria 21.11.2014
اس وبا سے چھ ہزار سے زائد افراد لقمہء اجل بن چکے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/Julien Gregorio, Geneva University Hospital

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس بیماری کا خاتمہ اگلے برس تک ممکن نہیں ہو گا۔

جمعرات کے روز بان کی مون نے اقوام متحدہ کے مشن برائے تدارک ایبولا UNMEER کے نئے سربراہ کا تقرر کیا۔ اس مشن کی سربراہی بان کی مون نے موريتانيہ سے تعلق رکھنے والے اسماعيل اولد شيخ احمد کو سونپ دی ہے۔ قريب دو ماہ قبل تشکيل کردہ ’يو اين مشن فار ايبولا ايمرجنسی ريسپانس‘ يا (UNMEER) کی سربراہی کی ذمہ داری اب تک امريکا کے اينتھونی بينبری کے سپرد تھی۔

54 سالہ احمد اقوام متحدہ کے متعدد ذيلی اداروں ميں خدمات انجام دے چکے ہيں۔ وہ شام، يمن، نيروبی اور جارجيا ميں بھی کام کر چکے ہيں۔ اسماعيل اولد شيخ احمد ايک ايسے وقت يہ ذمہ داری سنبھال رہے ہيں، جب مغربی افريقی ممالک سے پھيلنے والی ايبولا کی وباء کے متاثرين ميں بدستور اضافہ ہو رہا ہے۔ يہ وائرس اب تک اٹھارہ ہزار سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے جب کہ اس کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6,400 سے تجاوز کر چکی ہے۔