1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایبولا بے قابو ہو رہا ہے‘

ندیم گِل31 جولائی 2014

ایبولا وائرس کے مغربی افریقہ کی سرحدوں سے نکلنے کے خدشے کے پیشِ نظر یورپی اور ایشیائی ملک الرٹ ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ یہ وبا قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cmbk
تصویر: picture-alliance/dpa

ڈاکٹر وِد آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہےکہ ایبولا وائرس کی وبا نے گنی، لائبیریا اور سرالیون کو جکڑ رکھا ہے اور صورتِ حال مزید بگڑے گی۔ اس عالمی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اس بیماری کی تاریخی تباہی کو روکنے کے لیے کوئی مؤثر حکمتِ عملی موجود نہیں ہے۔

اس صورتِ حال کے باعث یو ایس پیس کور نے اعلان کیا ہے کہ وہ ان تینوں ملکوں سے اپنے درجنوں رضا کاروں کو واپس بلا رہی ہے۔

یورپی ملکوں میں بھی ایبولا پر تشویش ظاہر کی گئی ہے اور یورپی یونین نے کہا ہےکہ وہ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے ذرائع نے کہا ہے کہ اٹھائیس رکن ممالک میں کہیں بھی ایبولا وائرس کے شکار کسی فرد کا پتہ چلنے پر اس کے علاج کی تیاری کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی متاثرہ شخص کا یورپ پہنچنا خارج ازامکان نہیں ہے لیکن یورپی یونین کے پاس ایسی صورتِ حال سے نمٹنے کا انتظام ہے تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

Ebola Ausbruch in Uganda
ایبولا وائرس کی علامتوں میں مسلسل خون کا رسنا بھی شامل ہوسکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمونڈ نے ایک اجلاس کی صدارت کی، جس میں صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا: ’’وزیر اعظم اس کو انتہائی سنجیدہ خطرہ سمجھتے ہیں۔ ہم اس نئے اور ابھرتے ہوئے خطرے پر بہت توجہ دے رہے ہیں، جس سے نمٹنا ہو گا۔‘‘

ان کے مطابق ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس بیماری سے نمٹنے کے لیے مغربی افریقہ میں اضافی وسائل فراہم کرنا ہی بہترین طریقہ ہو گا۔

ہانگ ہانگ نے بھی ایبولا کے متوقع کیسز سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر لیے ہیں۔ افریقہ سے وہاں پہنچنے والی ایک مسافر میں ایبولا کی ممکنہ علامتیں پائی جانے پر اس کا معائنہ کیا گیا جس کے نتائج منفی نکلے۔ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے عالمی سطح پر صحت کے حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

ایبولا وائرس چند ہی دِنوں میں اپنے شکار کی جان لے سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں شدید بخار، پٹھوں میں درد، ابکائیوں اور دستوں کا سامنا ہو تا ہے جبکہ بعض حالات میں اعضا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ مسلسل خون بھی رستا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق گنی، لائبیریا اور سرالیون میں اس بیماری کے نتیجے میں مارچ سے اب تک 672 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔