1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انتخابات کے لیے سکیورٹی اقدامات پر الیکشن کمشنر کی تشویش

9 مئی 2013

پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر نے بری فوج کے سربراہ کے نام ایک خط میں 11مئی کو انتخابات کے لیے بعض حساس مقامات پر ناکافی سیکورٹی انتظامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18UwQ
تصویر: Farooq NaeemAFP/Getty Images

اسی دوران ملک بھر میں جاری انتخابی مہم بھی آج اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے۔ اس موقع پر دارالحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے اپنے اختتامی جلسوں کا اہتمام کیا۔

Pakistan Wahlkampf Unfall von Imran Khan
عمران خانتصویر: Reuters

چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 14 ہزار سے زائد حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کی جائے تو اس سے تشدد اور دھاندلی روکنے میں مدد ملے گی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ فوج نے انتخابات کے لیے سیکورٹی پلان تمام پہلوؤں پر غور کے بعد ترتیب دیا ہوگا لیکن اس کے باوجود بعض پولنگ اسٹیشنز کے لیے یہ ناکافی ہے۔ انتخابات کا کامیاب انعقاد پولنگ والے دن امن و امان کی صورتحال پر منحصر ہوگا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں 73 ہزار پولنگ اسٹیشنز ہونگے جبکہ حفاظتی ڈیوٹی پر 6 لاکھ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے جن میں 74 ہزار فوجی جوان شامل ہیں۔

اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انتخابی سرگرمیوں کے دوران اب تک 110 افراد ہلاک اور 370 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سیاسی تشدد کے 77 واقعات ہوئے جن میں زیادہ تر ہلاکتیں خیبرپختونخوا میں ہوئیں۔

سینیئر صحافی اور نجی ٹیلی ویژن کے اینکرپرسن مطیع اللہ جان کے مطابق آج شب 12 بجے ختم ہونے والی انتخابی مہم دہشتگردی کے حملوں سے لہو لہو ہے اور اس کے اثرات انتخابی نتائج پر بھی محسوس ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ

'' یقیناً اس حوالے سے بھی الیکشن کے نتائج آنے کے بعد زیادہ بحث کا امکان ہے اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ کیونکہ الیکشن مہم کے لیے فضاء سازگار نہیں تھی تمام فریقین کے لیے میدان ہموار نہیں تھا تو اس لیے ان انتخابات کے نتائج پر بھی ہارنے والی سیاسی جماعتوں کی طرف سے سوال اٹھایا جا سکتا ہے۔''

الیکشن کمیشن کے مطابق ذرائع ابلاع پر سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی انتخابی مہم جمعرات کی شب بارہ بجے ختم ہو جائے گی اس پابندی کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو قانون کے مطابق نا اہل قرار دیئے جانے کے علاوہ یک لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہوگا۔

Pakistan Wahlen Wahlplakate
آج انتخابی مہم کا آخری دن ہےتصویر: Arif Ali/iAFP/Getty Images

اس مرتبہ کی مہم کی خاص بات ٹیلی ویژن پر سیاسی جماعتوں کی تشہیری مہم تھی ۔ اس دوران تمام سیاسی جماعتوں نے خصوصی نغمے بھی بنوا رکھے تھے۔ سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کو ہی سب سے بڑا نعرہ بنائے رکھا اور اپنے مخصوص نعرے ’’ کل بھی بھٹو زندہ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے ‘‘ کو نغمے کی شکل دی جبکہ تحریک انصاف کے نغموں میں تبدیلی اور شفافیت کا رنگ نمایاں نظر آیا ۔ اسی طرح مسلم لیگ ن نے بھی اپنے انتخابی نشان ’’ شیر‘‘ کی خوب تشہیر کی ۔

دریں اثناء جعرات کے روز ہی پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کووٹ کا حق دینے کے لیے آرڈیننس جاری کر دیا۔ تاہم بیرون ملک مقیم پاکستانی 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے بلکہ آئندہ انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر پائیں گے۔

رپورٹ: شکور رحیم اسلام آباد

ادارت: کشور مصطفیٰ