1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صدر کی قریبی اتحادی خودکش حملے میں زخمی

عصمت جبیں16 نومبر 2014

افغان صدر اشرف غنی کی قریبی اتحادی سیاست دان اور کابل میں ملکی پارلیمان کی رکن شکریہ بارکزئی آج اتوار کے روز ایک خود کش حملے میں زخمی ہو گئیں۔ اس حملے میں تین راہ گیر مارے گئے۔

https://p.dw.com/p/1DoHo
تصویر: Reuters/Mohammad Ismail

میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس واقعے میں ایک خود کش بم بار نے شکریہ بارکزئی کو ہلاک کرنے کے لیے ان کی گاڑی کو بم حملے کا نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے لکھا ہے کہ اس خود کش بم حملے میں شکریہ بارکزئی کے قریب موجود تین عام شہری ہلاک ہو گئے۔ کابل میں پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں شکریہ بارکزئی کو معمولی چوٹیں آئیں۔

کابل میں افغانستان کی قومی پارلیمان کی یہ رکن اپنی صاف گوئی کے لیے مشہور ہیں اور وہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کی کوششوں میں بھی پیش پیش رہتی ہیں۔

Afghanistan Shukria Barakzai Parlamentarierin und Frauenrechtlerin
افغان صدر اشرف غنی کی قریبی اتحادی سیاست دان اور کابل میں ملکی پارلیمان کی رکن شکریہ بارکزئیتصویر: DW/W. Hasrat-Nazimi

کابل پولیس کے سربراہ کے ترجمان حشمت ستانک زئی نے روئٹرز کو بتایا کہ خوش قسمتی سے شکریہ بارکزئی اس خود کش حملے میں معمولی زخمی ہوئیں ہیں اور جسمانی طور پر اچھی حالت میں ہیں۔ ستانک زئی کے بقول اس بم دھماکے میں خود کش حملہ آور کے علاوہ تین عام شہری بھی ہلاک ہوئے جب کہ دس سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

کابل پولیس کے ترجمان نے مطابق اس دھماکے کے کچھ دیر بعد سوشل میڈیا پر نظر آنے والی ان رپورٹوں میں کوئی سچ نہیں ہے کہ مرنے والوں میں شکریہ بارکزئی کی بیٹی بھی شامل ہے۔ بارکزئی نے سن دو ہزار پانچ میں روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ افغانستان میں طالبان کے پانچ سالہ دور اقتدار کے دوران خفیہ طور پر لڑکیوں کا ایک اسکول بھی چلاتی رہی تھیں۔

وہ یہ اسکول خفیہ طور پر اس لیے چلاتی تھیں کہ طالبان انتظامیہ نے خواتین پر سخت قسم کی پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو امریکا کی فوجی مدد سے افغان دستوں نے سن دو ہزار ایک میں امریکا پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد فوجی مداخلت کر کے اقتدار سے علیحدہ کر دیا تھا۔ طالبان انتظامیہ کے خلاف فوجی کارروائی کی وجہ ااس کا القاعدہ کی قیادت کو امریکا کے حوالے کرنے سے انکار بنا تھا۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق شکریہ بارکزئی پر ناکام خود کش حملہ افغان حکومت اور ارکان پارلیمان کو نشانہ بنانے کی طالبان کی تازہ ترین کوشش ہے۔

کابل حکومت کو اس وقت طالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا ہے جو خود کو افغانستان سے اس سال کے آخر تک غیر ملکی فوجی انخلا کے بعد زیادہ مضبوط دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید