1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد میں فوج اور آئی ایس آئی کے حق میں مظاہرہ

شکور رحیم25 اپریل 2014

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تاجروں اور اقلیتی نمائندوں نے فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور جنگ گروپ کے خلاف جناح ایونیو پر واقع ڈی چوک میں مظاہرہ کیا۔

https://p.dw.com/p/1BoWV
تصویر: DW/S. Rahim

پاکستان میں فوجی اسٹبلشمنٹ ،حکومت اور ایک نجی میڈیا گروپ کے درمیان کشیدگی اب ٹی وی ٹاک شوز، اخبارات اور سوشل میڈیا سے نکل کر سڑکوں پر آگئی ہے۔ اس ضمن میں جمعے کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تاجروں اور اقلیتی نمائندوں نے فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ اظہار یکجہتی اور جنگ گروپ کے خلاف جناح ایونیو پر واقع ڈی چوک میں مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر جناح ایونیو کے مختلف مقامات پر پاکستانی بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل ظہیراسلام کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ بینرز اور کتبوں پر جو فوج کا غدار ہے وہ ملک کا غدار ہے جیسے نعرے بے درج تھے۔ ڈی چوک میں اکٹھے ہونے والے ان مظاہرین نے فوج اور آئی ایس آئی کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

Spannungen zwischen Armee und Journalisten in Islamabad
تصویر: DW/S. Rahim

ان نعروں کی گونج میں کبھی کبھی آئین توڑنے پر غداری کے مقدمے کا سامنا کرنے والے سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے حق میں بھی نعروں کی آواز بھی سنائی دیتی تھی۔

اس مظاہرے میں شرکت کرنے والے اقلیتی رہنما اور پاکستان انٹر فیتھ لیگ کے چیئرمین ساجد اسحاق کا کہنا تھا کہ وہ فوج اور آئی ایس آئی کو ملکی بقاء کا ضامن سمھجتے ہیں اور اس کے خلاف مبینہ پراپیگنڈے کی مذمت کے لیے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اس مظاہرے میں شریک ہوئے ہیں۔ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں نظر یہ آرہا ہے کہ شاید حکومت اور افواج میں تعلقات تناؤ کا شکار ہوتے جارہے ہیں اور حامد میر صاحب پر افسوسناک قاتلانہ حملے کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا ہے مگر جس طرح سے اس کو اجاگر کیا گیا پاکستان کی فوج کے نام کو داؤ پر لگایا گیا تو یہ پاکستان کی بقاء کے لیے کوئی اچھی بات نہیں‘‘۔

فوج کے ساتھ یکجہتی کے لیے آنے والے بعض مظاہرین اور ان کے رہنما میڈیا خصوصاً جنگ گروپ کے خلاف غصے میں بھی دکھائی دیے۔ اسلام آباد کے معروف تجارتی مرکز بلیو ایریا کی انجمن تاجران کے صدر سید ندیم منصور کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا ہاؤسزز نے فوج اور آئی ایس آئی پر تنقید کی روش نہ بدلی تو انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ’’ "یہ انتباہ ہے ہر میڈیا کے لیے صرف جیو کے لئے نہیں ہے کہ اگر ہم نے آئندہ اپنی آرمی خصوصا آئی ایس آئی کے خلاف کچھ دیکھا تو ہم اُس ادارے کا گھیراؤ کریں گے اور اگر اس کو جلانا پڑ گیا تو اس کو جلا دیں گے۔ آئندہ آئی ایس آئی یا فوج کے خلاف کسی قسم کی بات نہیں سننا چاہتے‘‘۔

دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے کہ فوج اور دفاعی اداروں کے وقار کا تحفظ کرے اور حکومت اس ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

جمعے کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ میں فوج اور اس کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی پر ہونے والی تنقید کے بعد پیمرا کو جو ریفرنس بھیجا گیا ہے اس کے بعد یہ ابہام ختم ہو جانا چاہیے کہ حکومت کس کے ساتھ کھڑی ہے۔