1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل کی طرف سے غزہ میں زمینی کارروائی میں توسیع کا اعلان

عاصم سليم20 جولائی 2014

اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے زمینی آپریشن میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے جبکہ جنگ بندی کے حصول کے ليے اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل بان کی مون آج بروز اتوار قطر ميں فلسطينی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کر رہے ہيں۔

https://p.dw.com/p/1CffO
تصویر: Reuters

اسرائیلی فوج نے اتوار کے دن کہا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف جاری اپنی زمینی کارروائی میں مزید توسیع کرے گا۔ فوج کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق اس مقصد کے ليے اضافی فوجی طلب کر لیے گئے ہیں۔ اسی دوران اتوار کی صبح غزہ سٹی پر اسرائیلی شیلنگ کی وجہ سے مزید پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی آج بروز اتوار تیرہویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ اس دوران 352 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادھر نيوز ايجنسی روئٹرز کی قطری دارالحکومت دوحہ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بان کی مون اور محمود عباس کی ملاقات کی ميزبانی کے فرائض قطر انجام دے گا۔ يہ بات قطر کے ايک سينئر اہلکار نے روئٹرز کو بتائی ہے۔ آج بيس جولائی کو ہونے والی ملاقات کی صدارت خليجی رياست قطر کے امير شيخ تميم بن حماد الثانی کر رہے ہيں، جو حماس اور عالمی برادری کے مابين گفتگو کے تبادلے ميں کردار ادا کرتے آئے ہيں۔

غزہ ميں اسرائيلی کارروائی کے خلاف دنيا کے کئی شہروں ميں مظاہرے جاری ہيں
غزہ ميں اسرائيلی کارروائی کے خلاف دنيا کے کئی شہروں ميں مظاہرے جاری ہيںتصویر: Reuters

قطری ذرائع کے مطابق جنگ بندی کے ليے حماس کی جانب سے پيش کردہ شرائط پر مبنی فہرست اقوام متحدہ اور فرانس کو دی جا چکی ہے، جس پر اتوار کو ہونے والی ملاقات ميں گفتگو متوقع ہے۔

يہ امر اہم ہے کہ حماس کی طرف سے اسرائيلی علاقوں پر راکٹ حملوں اور اس کے جواب ميں اسرائيلی کارروائی ميں اب تک تين سو پچاس سے زائد فلسطينی اور پانچ اسرائيلی ہلاک ہو چکے ہيں۔ حماس نے مصر کی طرف سے جنگ بندی کی ايک پيشکش کو اسی ہفتے مسترد کر ديا تھا۔ مصری حکام نے ہفتے کے روز بتايا کہ وہ فائر بندی کے ليے اپنے منصوبے ميں کسی قسم کی ترميم کا ارادہ نہيں رکھتے جبکہ حماس نے بھی کہہ ديا ہے کہ اس کے موقف ميں کوئی تبديلی نہيں آئے گی۔

اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ بيان ميں کہا گيا ہے کہ سيکرٹری جنرل بان کی مون کے مشرق وسطی کے حاليہ دورے کے مقاصد فلسطينيوں اور اسرائيليوں کے ساتھ اظہار يکجہتی اور ان کی مدد کرنا ہے، جس ميں وہ علاقائی و عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کريں گے۔ بيان ميں مزيد بتايا گيا ہے کہ سيکرٹری جنرل دوحہ کے علاوہ يروشلم، رملہ، عمان، قاہرہ اور کويٹ سٹی کا دورہ کريں گے جبکہ اس فہرست ميں اضافہ بھی ممکن ہے۔

ايک سينئر قطری ذرائع کے مطابق فلسطينی اتھارٹی کے صدر محمود عباس حماس کے رہنما خالد مشعل سے بھی ملاقات کريں گے۔

مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارت کاروں کا ماننا ہے کہ جنگ بندی کے حصول ميں قطر اہم کردار ادا کر سکتا ہے کيونکہ مشرقی وسطی کے کئی ممالک سے جلا وطن کر ديے جانے والے اسلام پسند ليڈر قطر ہی ميں رہائش پذيز ہيں۔ حماس کے رہنما خالد مشعل بھی قطر ہی ميں مقيم ہيں۔

دريں اثناء آج اتوار کے روز بھی غزہ پٹی سے اسرائيل کی طرف راکٹ حملے اور غزہ ميں اسرائيل کی فضائی و زمينی کارروائی جاری ہے۔ آج اسرائيلی کارروائی کا تيرہواں دن ہے۔ اس دوران تقریبا 350 فلسطينی ہلاک ہو چکے ہيں، جن ميں بھاری اکثريت شہريوں کی ہے۔ اسرائيل کے تين فوجی اور دو سويلين بھی مارے جا چکے ہيں۔

قبل ازيں ہفتہ انيس جولائی کے روز غزہ سے قريب نوے مزيد راکٹ اسرائيل کی طرف داغے گئے جبکہ اسرائيلی افواج نے حماس کے زير استعمال ايک درجن سے زائد سرنگوں کو گزشتہ روز بند کر ديا۔