1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اخوان المسلموں کے حاميوں کے ليے سزائے موت کا فيصلہ، امريکا کی مذمت

عاصم سليم29 اپریل 2014

مصر ميں اخوان المسلمون کے سربراہ سميت قريب سات سو افراد کے خلاف سزائے موت کے فيصلے کی امريکا کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔ دريں اثناء مصری وزير خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور قاہرہ کے تعلقات اِن دنوں سرد مہری کے شکار ہيں۔

https://p.dw.com/p/1BqVA
تصویر: picture-alliance/dpa

وائٹ ہاؤس کی طرف سے پير اٹھائيس اپريل کے روز کہا گيا کہ مصر کی اسلام پسند جماعت اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بديع سميت جماعت کے 683 حاميوں کے ليے سزائے موت کے عدالتی فيصلے پر امريکی حکومت گہری تشويش کا شکار ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، ’’آج سنايا جانے والا فيصلہ انصاف کے سب سے بنيادی بين الاقوامی قوانين کے خلاف ہے۔‘‘ انتظاميہ نے متعلقہ عدالت پر زور ديا کہ وہ اپنا فيصلہ واپس لے۔

امريکی محکمہٴ خارجہ کی ترجمان جينيفر ساکی نے بھی پير کے روز اپنی بريفنگ کے دوران اِس فيصلے کی مذمت کی ہے۔ ساکی کے بقول فيصلے سے مصر ميں پہلے سے موجود عدم استحکام، انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مزيد تقويت حاصل ہوگی۔

اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے بھی مصری عدالت کے فيصلے کی مذمت کی ہے
اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے بھی مصری عدالت کے فيصلے کی مذمت کی ہےتصویر: Simon Maina/AFP/Getty Images

قبل ازيں مصر کی تاریخ کے اس ایک اعلیٰ سطحی مقدمے کی سماعت میں معزول صدر محمد مرسی کے 683 حامیوں کو موت کی سزا سنا دی گئی۔ وسطی مصر کے صوبائی دارالحکومت المنیا میں ایک عدالت نے متعلقہ افراد کو پر تشدد مظاہروں اور قتل میں ملوث ہونے کے جرم کا مرتکب ٹھہرایا۔

دريں اثناء مصر کے وزير خارجہ نبيل فہمی نے اپنے دورہ امريکا پر گزشتہ روز ’سينٹر فار اسٹريٹيجک اينڈ انٹرنيشنل اسٹڈيز‘ ميں اپنی تقرير کے دوران کہا کہ مصر ميں 2011ء کے انقلاب کے بعد سے واشنگٹن اور قاہرہ کے باہمی تعلقات کئی دشواريوں کا شکار ہيں۔

نبيل فہمی مصر ميں گزشتہ سال جولائی ميں محمد مرسی کی معزولی کے بعد سے اب تک امريکا کا دورہ کرنے والے اعلی ترين مصری اہلکار ہيں۔ وہ منگل انتيس اپريل کے روز اپنے امريکی ہم منصب جان کيری اور وزير دفاع چک ہيگل کے ساتھ ملاقاتيں کريں گے۔ فہمی يہ دورہ ايک ايسے وقت کر رہے ہيں جب ابھی کچھ ہی دن پہلے امريکی انتظاميہ نے مصر کے ليے ڈيڑھ بلين ڈالر کی امداد پر لاگو پابندی کو جزوی طور پر اٹھانے کا اعلان کيا ہے۔ واشنگٹن نے قاہرہ کے ليے ساڑھے چھ سو ملين ڈالر کی امداد جاری کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے ليے دس ’اپاچی‘ ہيلی کاپٹر فراہم کرنے کا بھی اعلان کيا ہے۔ تاہم بقيہ مالی امداد ملک ميں جمہوريت کی بحالی پر ادا کی جائے گی۔