1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

500 یورو کے نوٹ کو ختم کرنے پرغور

8 جون 2013

ابھی حال ہی میں ایک اور دو سینٹ کے سکوں کو ختم کرنے پر بھی بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔ لیکن اب بات تانبے کے سکوں سے نوٹوں تک پہنچ گئی ہے۔ یورپی سطح پر متعدد حلقے چاہتے ہیں کہ پانچ سو کے نوٹ کو ختم کر دیا جائے۔

https://p.dw.com/p/18lqz
تصویر: Fotolia/fotoknips

 بہت سارے لوگوں کو ابھی تک پانچ سو یوروکا نوٹ اپنے ہاتھ میں لینےکا اتفاق نہیں ہوا اور شاید ہو بھی نا۔ کیونکہ پانچ سو یورو کے نوٹ کو ختم کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہونے کی وجہ سے اس نوٹ کی ساکھ بہت متاثر ہوئی ہے۔ یورو کرنسی کے سب سے بڑے نوٹ کو زیادہ تر لوگ ٹیلی وژن کے ذریعے جانتے ہیں۔ ایک جائزے کے مطابق پانچ سو کے نوٹ زیادہ تر جرائم پیشہ گروہوں کے پاس ہوتے ہیں۔ انہیں منشیات کے کاروبار اور چوری کی اشیاء کی خریدو فروخت میں استعمال میں لایا جاتا ہے۔

اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ عام زندگی میں اس نوٹ کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ چھٹیاں گزرانے کے دوران کریڈٹ کارڈ استعمال کیے جاتے ہیں۔ بہت ساری خریداری انٹرنیٹ کے ذریعے کی جاتی ہے اور پیسے بینک سے کٹ جاتے ہیں۔ پیسے کے بقیہ لین دین میں بھی پانچ سو کے نوٹ کی ضرورت نہیں پڑتی۔ برطانیہ یورو زون میں شامل تو نہیں ہے لیکن پھر بھی وہاں جرائم پیشہ گروہ یورو میں اپنا کاروبار کر رہے ہیں۔ برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق بڑے نوٹ کا مطالبہ کرنے والے زیادہ تر جرائم پیشہ افراد ہوتے ہیں۔ اس صورتحال میں بینکوں کی انتظامیہ نے سو اور دو سو یورو سے بڑی مالیت کے نوٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جرمنی میں ماہرین کا خیال بھی یہی ہے کہ غیر قانونی کاروبار کرنے والے افراد یا گروپوں کے لیے پانچ سوکا نوٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ تاہم جرمنی میں سرکاری حکام نے اس خیال کی تصدیق بھی نہیں کی اور نہ ہی اسے مسترد کیا ہے۔

Symbolbild Fußball Bundesliga Wirtschaftlichkeit
تصویر: picture-alliance/dpa

 اس دوران یہ امر بھی واضح ہوا ہے کہ عام زندگی میں لوگ اس نوٹ کے بارے میں سوچتے بھی نہیں۔ رواں سال اپریل سے اس بحث کا آغاز اس وقت ہوا، جب یورپی مرکزی بینک کے نائب سربراہ ویٹور کونسٹانزیو نے اس نوٹ کو ختم کرنے کے حق میں بیان دیا۔ یورو کرنسی زون میں ایک اور دو سینٹ کے سکوں کو بھی ختم کرنے کے بارے میں سوچ و بچار جاری ہے۔ یورپی کمیشن کے مطابق ان سکوں کو بنانے پر آنے والی لاگت ہی زیادہ نہیں ہے بلکہ ان کی تقسیم بھی مہنگی پڑ رہی ہے۔

ai / ss (dw)