1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی اور جاپانی سائنسدان، طب کے نوبل انعام کے حق دار

8 اکتوبر 2012

ہر سال کی طرح اس سال بھی سب سے پہلے طب کے شعبے میں نوبل انعام حاصل کرنے والوں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس مرتبہ معتبر ترین سمجھا جانے والا یہ اعزاز مشترکہ طور پر ایک برطانوی اور ایک جاپانی محقق کو دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/16MNN
تصویر: dapd

سویڈش دارالحکومت میں کارولنسکا انسٹیٹیوٹ کے اعلان کے مطابق امسالہ نوبل انعام برائے طب کا حق دار مشترکہ طور پر برطانوی ماہر حیاتیات جان بی گَرڈَن’ John Gurdon‘ اور جاپانی ڈاکٹر شِنیا یاماناکا ’Shinya Yamanaka ‘ کو قرار دیا گیا ہے۔ اس ادارے نے مزید بتایا کہ ان دونوں محققین کو خَلیات پر ان کی تحقیق کی وجہ سے نوبل انعام دیا جا رہا ہے۔ ان دونوں نےاپنی تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ سیلز یا خَلیات کی خصوصیات بدلی جا سکتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سیلز میں پیدا شدہ تبدیلی کو ختم کرتے ہوئے انہیں واپس ان کی اصل شکل میں لایا جا سکتا ہے۔

Nobelpreis Medaille / Alfred Nobel / Overlay-fähig
عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے نوبل انعام یافتگان کو انعام کے طور پر ملنے والی رقم بھی کم کر دی گئی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

نوبل اسمبلی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ برطانوی اور جاپانی محقق نے سیلز یا خَلیات کی خصوصیات کے بارے میں پائے جانے والے تصور کو مکمل طور پر تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔

برطانوی سائنسدان جان گَرڈَن کی عمر اس وقت 79 اناسی برس ہے اور ان کا تعلق کیمرج یونیورسٹی سے ہے۔ گَرڈَن نے اپنی اس تحقیق کو بالغ افراد کے سیلز میں سے ایمبریو سیلز حاصل کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اس ساری تحقیق کا مقصد ہر قسم کے سیلز میں سے ہر قسم کے سیلز کا متبادل تلاش کرنا ہے۔ مثلاً ہم کوئی ایسا طریقہ ڈھونڈنا چاہیں گے، جس کی مدد سے ہم جلد یا خون کے سیلز میں سے دل یا دماغ کے اضافی سیلز حاصل کر سکتے ہوں۔

پچاس سالہ ڈاکٹر شِنیا یاماناکا کیوٹو یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔ اس موقع پر جاپانی سائنسدان کا کہنا تھا کہ نوبل انعام ان کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ اور ساتھ ہی ان کے، ان کے ساتھیوں اور اس موضوع پر تحقیق کرنے والے تمام سائنسدانوں کے لیے ایک بہت بڑی حوصلہ افزائی ہے۔

عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے نوبل انعام یافتگان کو انعام کے طور پر ملنے والی رقم بھی کم کر دی گئی ہے۔ اب دس ملین سویڈش کرونے کے بجائے آٹھ ملین کرونے دیے جائیں گے، جو لگ بھگ 9 لاکھ 30 ہزار یورو بنتے ہیں۔ یہ انعامات باقاعدہ ایک تقریب میں نوبل انعام کے بانی الفریڈ نوبل کے یوم وفات کے موقع پر 10 دسمبر کو دیے جائیں گے۔ الفریڈ نوبل 1833ء میں پیدا ہوئے تھے اور ان کی وفات 1896ء میں ہوئی تھی۔

Schweden Japan Nobelpreis Medizin an Shinya Yamanaka
نوبل انعام میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے، ڈاکٹر شِنیا یاماناکاتصویر: Reuters

سویڈن میں ہر سال پانچ مختلف شعبوں میں نوبل انعام دیے جاتے ہیں۔ ان میں طب، امن، طبیعیات، کیمیا اور ادب کے شعبے شامل ہیں۔ گزشتہ برس طب کے شعبے میں نوبل انعام امریکی سائنسدان بروس بیوٹلر Bruce Beutler، لکسمبرگ میں پیدا ہونے والے فرانسیسی سائنسدان ژُول ہوفمان Jules Hoffmann اور کینیڈین نژاد امریکی سائنسدان رالف سٹائنمن Ralph Steinman کو مشترکہ طور پر انسان کے مدافعتی نظام پر ان کی تحقیق کی وجہ سے دیا گیا تھا۔

ai / aa ( Reuters , AFP)