1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیس بُک پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر ایک ٹین ایجر لڑکی کا قتل

Kishwar Mustafa4 ستمبر 2012

پیر کو ہالینڈ کی ایک عدالت نے ایک ٹین ایجر لڑکے کو قتل کے جرم میں جیل بھیج دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/163L7
تصویر: picture-alliance/dpa

اس نے فیس بُک پر ایک دوسری ٹین ایجر لڑکی کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اور توہین آمیز پیغامات پوسٹ کیے تھے۔

15 سالہ لڑکے Jing Hua K نے نہ صرف اپنی ہم عمر لڑکی کو چاقو مار کر ہلاک کیا بلکہ اُس کے والد کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔ ایک ولندیزی عدالت نے Jing Hua K کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی ہے اور اُسے دو سال کے لیے ایک نفسیاتی کلینک میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Jing Hua K نے 14 جنوری کو ہالینڈ کے ایک مشرقی شہر Arnheim میں یہ واردات کی تھی۔ ہالینڈ میں کسی نو عمر کو دی جانے والی یہ سب سے طویل سزائے قید ہے۔ عدالت کا ماننا ہے کہ اس ٹین ایجر لڑکے نے یہ قتل جان بوجھ کر کیا ہے۔ ججوں نے آن لائن پوسٹ کیے گئے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ Jing Hua K نے 15 سالہ Joyce Hau ،جو اپنی دوستوں میں Winsie کے نام سے مشہور تھی، کا قتل کیا اور اُس کے والد کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔

Deutsche Welle Facebook Arabisch hat 100000 Fans
فیس بُک نے عرب دنیا میں بھی خاصی ہلچل مجائی ہےتصویر: DW

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نو عمر لڑکی کا قتل دراصل اُس وقت ہوا جب Joyce Hau کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر ایک 16 سالہ دوست جس کا نام Polly w کے ساتھ لڑائی ہوئی۔ استغاثہ کے مطابق Polly w کے بوائے فرینڈ 17 سالہ Wesley C نے تب مبینہ طور پر Jing Hua K کو فون کیا اور اس سے فیس بک پر بھی بات کی اور Joyce Hau کی پوری فیملی کو قتل کرنے کا بندوبست کرنے کو کہا۔

Jing Hua K تب Wesley C کے اکسانے پر Joyce Hau کے گھر پہنچا اور کہا کہ وہ اُسے کچھ دینے آیا ہے۔ جب وہ دروازے پر آئی توJing Hua K نے اُس پر خنجر سے متعدد وار کیے اور پھر اس کے والد پر حملہ کیا اور اُسے جان سے مار دینے کی دھمکی دی اور ڈرایا دھمکایا۔ Joyce Hau خون سے لت پت پڑی رہی اور بعد میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پانچ روز بعد دم توڑ دیا۔

ججوں نے عدالت میں اس بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا،’ Jing Hua K نے Joyce Hau کی گردن اور اُس کے چہرے پر وارکیے تھے۔

Facebook Mobil Smartphone
اسمارٹ فون بھی فیس بُک یوزرز کے لیے نہایت اہم ہو چکا ہےتصویر: dapd

مدعا علیہ Winsie کو ذاتی طور پر نہیں جانتا تھا۔ ججوں کے فیصلے کے مطابق،’ مجرم نے دوسروں کی ہدایات اور گزارش پوری کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے‘۔

استغاثہ نے مزید کہا کہ Polly w کے بوائے فرینڈ Wesley C نے گزشتہ برس 9 دسمبر کو Jing Hua K سے کسی کو خاموش کرانے کہ کہا تھا۔ اس ضمن میں Jing Hua K سے کہا گیا تھا کہ قتل کے عوض اُسے150 یورو اور چند مشروبات دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

اس مقدمے کی سماعت اور فیصلہ سنانے کے دوران ججوں کا کہنا تھا کہ یہ ٹین ایجر گہرے نفسیاتی مسائل اور رویے میں نقائص کا شکار ہے ۔

ایک عدالتی ترجمان ژاپ اوؤٹن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں فیس بک کے ذریعے ان نوجوانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اوربحث کی تفصیلات بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے Polly w اور اُس کے بوائے فرینڈ Wesley C کے مقدمات کو التوا میں ڈال دیا ہے اور اس کی اگلی پیشی کے لیے کوئی تاریخ بھی مختص نہیں کی گئی ہے۔

km/ai (AFP)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں