1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر اعظم کو دو ہفتوں کی مزید مہلت

Afsar Awan25 جولائی 2012

پاکستانی سپریم کورٹ نے نئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو مزید دو ہفتے کا وقت دے دیا ہے کہ وہ صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کھلوانے کے لیے سوئس حکام کو خط لکھنے کے عدالتی فیصلے پر عمل کریں۔

https://p.dw.com/p/15eM2
تصویر: picture alliance/dpa

تاہم پاکستانی حکومت کا تاحال یہی مؤقف ہے کہ وہ صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کھلوانے کے لیے سوئس حکام کو خط نہیں لکھے گی۔ اسی مؤقف پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا مجرم قرار دیتے ہوئے وزارت عظمیٰ اور رکن پارلیمان کے طور پر نا اہل قرار دیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو حکم دیا تھا کہ صدر زرداری کے خلاف مقدمات دوبارہ کھلوانے کے لیے 25 جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھیں
سپریم کورٹ نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو حکم دیا تھا کہ صدر زرداری کے خلاف مقدمات دوبارہ کھلوانے کے لیے 25 جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھیںتصویر: dapd

این آر او سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے آج بدھ کے روز ہونے والی عدالتی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ چونکہ آئین کے تحت ملکی صدر کو عہدہ صدارت پر رہتے ہوئے عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے اس لیے نئے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف بھی سوئس حکام کو خط لکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔

اس مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت خط لکھنے کو تیار ہو جاتی ہے تو عدالت صدر کو حاصل استثنیٰ کا لحاظ کرے گی۔ اٹارنی جنرل کی طرف سے اس درخواست کے بعد کہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان جاری تناؤ کو حل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے سنجیدہ اقدامات کے لیے مزید وقت دیا جائے، عدالت نے اس مقدمے کی سماعت آٹھ اگست تک ملتوی کر دی۔

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا مجرم قرار دیتے ہوئے وزارت عظمیٰ اور رکن پارلیمان کے طور پر نا اہل قرار دیا گیا تھا
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا مجرم قرار دیتے ہوئے وزارت عظمیٰ اور رکن پارلیمان کے طور پر نا اہل قرار دیا گیا تھاتصویر: AP

جسٹس کھوسہ کا اس حوالے سے کہنا تھا، ’’ہمیں یقین ہے کہ عدلیہ اور حکومت کے درمیان طے شدہ اختیارات کے حوالے سے مسئلے کا حل نا ممکن نہیں ہے۔‘‘

منگل 24 جولائی کو اٹارنی جنرل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ چونکہ عدالتی حکم آئین کے منافی اور ناقابل عمل ہے، لہٰذا اسے واپس لیا جائے۔

حکومت کی طرف سے توہین عدالت سے متعلق جلد بازی میں منظور کیے گئے نئے قانون کے باوجود ملکی سپریم کورٹ نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو حکم دیا تھا کہ صدر زرداری کے خلاف مقدمات دوبارہ کھلوانے کے لیے 25 جولائی تک سوئس حکام کو خط لکھیں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔

aba/aa (AP, AFP)