1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بشار الاسد کی اہلیہ روس میں نہیں، ماسکو

20 جولائی 2012

روس نے جمعے کے روز انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی ان چہ میگوئیوں کو ’افواہیں‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے، جن میں کہا جا رہا ہے کہ بشار الاسد کی اہلیہ غالباً ملک سے فرار ہو کر روس پہنچ چکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/15cBi
تصویر: dapd

اسماء الاسد کو گزشتہ کافی عرصے سے عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا ہے اور گزشتہ کچھ روز سے انٹرنیٹ پر سماجی رابطے کی مختلف ویب سائٹس میں یہ کہا جا رہا تھا کہ وہ ملک میں تشدد کی لہر میں اضافے کے تناظر میں فرار ہو کر روس میں پناہ لے چکی ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان Alexander Lukashevich نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’میں چاہوں گا کہ ایسی افواہوں پر کوئی بات ہی نہ کروں۔ میرے خیال میں یہ غلط اطلاعات کا ایک جال ہے، جس کے بارے میں میں آپ سے کہوں گا کہ آپ اس میں نہ پھنسیں۔‘

Syrien EU Sanktionen gegen Asma Assad und Bashar Assad
اسماء الاسد کافی عرصے سے عوامی سطح پر سامنے نہیں آئیں ہیںتصویر: dapd

انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کر دیا کہ بشارالاسد روس میں ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی تھیں کہ ملکی وزیر دفاع کی دمشق میں ہلاکت کے بعد بشار الاسد بھی روس فرار ہو چکے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسد رواں ہفتے دمشق میں اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کی ایک بم حملے میں ہلاکت کے بعد سرکاری ٹی وی پر نظر آئے تھے۔

ادھر فرانس میں متعین روسی سفیرالیگزینڈرے اورلوف نے جمعے کے روز کہا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد غالباﹰ ’مہذب انداز‘ سے عہدہ صدارت چھوڑنے کے لیے تیار ہوں گے۔ ایک فرانسیسی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اورلوف کا کہنا تھا، ’میرے خیال میں جو کچھ شام میں ہوچکا ہے، اس کے بعد بشار الاسد کا اقتدار میں رہنا مشکل ہو گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ 30 جون کو جنیوا میں شام کے موضوع پر ہونی والی کانفرنس میں شام میں مستقبل کے کسی بہتر جمہوری نظام کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔

دوسری جانب دمشق حکومت نے روسی سفیر کی جانب سے بشار الاسد کے اقتدار سے الگ ہونے سے متعلق سامنے آنے والے بیان کو سختی سے رد کر دیا ہے۔ دمشق وزارت اطلاعات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ بیان ’حقیقت کے برخلاف‘ ہے۔

at /aa (AFP, Reuters)