1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی دلہن کے لیے خصوصی بیت الخلاء کا افتتاح

Imtiaz Ahmad3 جولائی 2012

اتر پردیش کی ایک نئی نویلی دلہن پریانکا بھارتی اس وقت سسرالی گھر چھوڑ کر اپنے میکے چلی گئی، جب اسے یہ پتہ چلا کہ رفع حاجت کے لیے اسے کھلے کھیتوں میں جانا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/15QVY
تصویر: AP

خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق وِشنو پور کے علاوہ چند ہی دنوں میں یہ ڈرامہ قریبی دیہات میں بھی مشہور ہو گیا۔ دونوں خاندانوں کے بڑوں نے لڑکی کو سسرال واپس جانے کے لیے بہت سمجھایا لیکن لڑکی کا کہنا تھا کہ کھیتوں میں رفع حاجت کے لیے جانا اس کے لیے انتہائی شرمناک بات ہے۔

اس کہانی کے منظر عام پر آنے کے بعد ایک فلاحی تنظیم سُلبھ نے اس بھارتی دلہن کے لیے ایک بیت الخلاء کی تعمیر کا ارادہ کیا اور اب بڑھی ہی دھوم دھام سے اس لیٹرین کا افتتاح کیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں دلہن نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر دلہن پریانکا بھارتی کا کہنا تھا، ’’میری ضد تھی کہ میں اُس گھر میں نہیں رہ سکتی، جہاں مجھے ڈر لگا رہے کہ لوگ مجھے رفاہ حاجت کے وقت دیکھ سکتے ہیں۔‘‘

Bildergalerie Das Recht auf sauberes Wasser Indien
تصویر: AP

پریانکا بھارتی کے اس احتجاج کو بھارت کی بڑی فلاحی تنظیموں میں شمار ہونے والی آرگنائزیشن سُلبھ نے قابل تعریف قرار دیا ہے۔ اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اس طرح کے احتجاج کو عوامی صحت کو فروغ دینے کے طریقے متعارف کروانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Indien Müllfrauen in Mudali
بھارت کے تقریباﹰ 131 ملین خاندانوں کے پاس اپنے احاطے میں لیٹرین کی سہولت نہیں ہےتصویر: Lakshmi Narayan

بیت الخلاء کے افتتاح کے موقع پر اس تنظیم کی طرف سے دلہن کو دو لاکھ روپے کا انعام بھی دیا گیا ہے۔ فلاحی تنظیم کی انتظامیہ کا کہنا تھا، ’’ہم نے پریانکا اور دیگر دو خواتین کو انعام کے طور پر دو دو لاکھ روپے دیے ہیں۔ یہ واقعی حوصلے کی بات ہے کہ بیت الخلاء نہ ہونے پر سسرال میں رہنے سے انکار کر دیا جائے۔‘‘

سلبھ اب تک بھارت کے غریب دیہاتیوں کو 1.2ملین ٹوائلٹ فراہم کر چکی ہے۔ اس تنظیم نے اعتراف کیا کہ پریانکا اور اس کے اہلخانہ کے لیے تعمیر کردہ ٹوائلٹ پر ایک ہزار ڈالر خرچ ہوئے ہیں تاہم تیس ڈالر سے کم رقم میں بھی ایک سادہ ڈیزائن والا ٹوائلٹ تعمیر کیا جا سکتا ہے۔

بھارت کے دیہی ترقی کے وزیر جے رام رمیش نے حال ہی میں کہا تھا، ’’یہ شرم کی بات ہے کہ 60 سے 70 فیصد عورتیں بیت الخلاء نہ ہونے کی وجہ سے کھلی جگہوں پر رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید فنڈز کی فراہمی اور اس مسئلے سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا۔

دو ہزار گیارہ کی مردم شماری کے مطابق بھارت کے تقریباﹰ 131 ملین خاندانوں کے پاس اپنے احاطے میں لیٹرین کی سہولت نہیں ہے۔ آٹھ ملین کے قریب بھارتی ’پبلک بیت الخلاء‘ استعمال کرتے ہیں جبکہ 123 ملین افراد رفع حاجت کے لیے کھلی جگہوں یا پھر کھیتوں کا استعمال کرتے ہیں۔

ia/aa ( AFP)