1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

1880ء کے بعد کا گرم ترین جون

افسر اعوان23 جولائی 2014

رواں برس جون میں پڑنے والی گرمی نے ایک سو سال سے زائد کا ریکارڈ توڑ دیا۔ امریکی سائنسدانوں کے مطابق 1880ء کے بعد سے یہ جون کے مہینے میں پڑنے والی سخت ترین گرمی تھی۔ اس سے قبل مئی کے مہینے میں بھی گرمی نے ریکارڈ توڑا تھا۔

https://p.dw.com/p/1CgtU
تصویر: picture-alliance/dpa

امریکا کی ’نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن‘ (NOAA)کی طرف سے بتایا گیا ہےکہ گزشتہ ماہ دنیا کا اوسط درجہ حرارت 16.2 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ یہ درجہ حرارت 20ویں صدی کے اوسط درجہ حرارت سے 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ زائد ہے۔

NOAA کے سربراہ ڈیرک ایرنٹ کے مطابق صرف یہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے سمندروں کا اوسط درجہ حرارت بھی گزشتہ ماہ اب تک کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا جو 17 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ یہ کسی خاص مہینے سے قطع نظر سمندروں کا بلند ترین اوسط درجہ حرارت ہے۔

ایرنٹ کے مطابق غیر معمولی طور پر سمندروں کے درجہ حرارت میں اضافہ دراصل مئی اور جون میں گرمی کی شدت کے ریکارڈز کی وجہ بنا، خاص طور پر بحرالکاہل اور بحر ہند میں۔

جون میں براعظم انٹارکٹیکا کے علاوہ دیگر تمام براعظموں پر ریکارڈ گرمی پڑی۔ نیوزی لینڈ، جنوبی امریکا کا شمالی حصہ، گرین لینڈ، وسطی افریقہ اور جنوبی ایشیا خاص طور پر اس حوالے سے قابل ذکر رہے۔

قریب تمام 12 گرم ترین مہینوں کے ریکارڈز گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہی بنے ہیں۔ جبکہ عالمی طور پر ٹھنڈے ترین مہینوں کے ریکارڈز 1917ء سے قبل قائم ہوئے تھے۔

امریکا کی ایریزونا یونیورسٹی سے منسلک موسمیاتی سائنسدان جوناتھن اوورپیک کے بقول بحرالکاہل کے منطقہ حارا کے حصے میں ایک اور کافی گرم سال کی توقع کی جا رہی ہے۔ بحرالکاہل کا درجہ حرارت دراصل دنیا کے موسم پر کافی حد تک اثرانداز ہوتا ہے اور اس کے درجہ حرارت میں اضافہ دراصل عالمی سطح پر حدت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

NOAA کے مطابق عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے یہ ریکارڈز 1880ء تک کے ہیں کیونکہ یہ وہ برس ہے جب عالمی سطح پر درجہ حرارت کا اندراج شروع ہوا تھا۔