گائے کے نام پر گھوڑے کے گوشت کی فروخت
10 فروری 2013گزشتہ دنوں برطانیہ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ کچھ ایسی مصنوعات جن پر گائے کے گوشت کا لیبل ہوتا ہے، ان میں گھوڑے کا گوشت استعمال کیا جارہا ہے۔ اس معاملے کی سنگینی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب یہ بات سامنے آئی کے اسی طرح کی مصنوعات فرانس میں بھی فروخت ہو رہی ہیں۔ برطانیہ اور فرانس کی حکومتوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ گائے کے گوشت کی مصنوعات کے نام پر گھوڑے کا گوشت فروخت کرنے والے اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
فرانس میں صارفین کے امور کے وزیر بینوئت ہیمون کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ گوشت رومانیہ کے کچھ اداروں کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے لیکن اس اسکینڈل کا تعلق کچھ ولندیزی، فرانسیسی اور قبرصی اداروں سے بھی جا ملتا ہے۔ اس کے علاوہ لکسمبرگ کی ایک کمپنی کا بھی اس حوالے سے نام لیا جا رہا ہے۔
برطا نوی وزیر ماحولیات اووین ولیم پیٹرسن نے کہا ہے کہ ان کی حکومت مختلف تیار کردہ مصنوعات کی جانچ پڑتال کر رہی ہے، جس سے مزید اشیاء میں اس طرح کی ملاوٹ کے شواہد سامنے آسکتے ہیں۔ یورپ میں اشیائے خورد نوش ایک بڑی صنعت کا درجہ رکھتی ہیں۔ اس طرح کے واقعات سے صارفین کا اپنے اداروں پر اعتماد کم ہوگا، اور حکومتی اداروں پر مزید دباؤ بڑھے گا کہ چانچ پڑتال کے نظام کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
برطانیہ میں منجمند اشیائے خورد نوش فراہم کرنے والے بڑے ادارے فائنڈس (Findus) نے فرانس میں اپنے سپلائی کنندہ ادارے کے کہنے پر Beef Lasagne کو پرچون کی دکانوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پراڈکٹ کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ اس میں بڑی مقدار میں گھوڑے کے گوشت کی ملاوٹ ہے۔
فائنڈس فرانس نے بھی بیف لازانیا سمیت دو دیگر مصنوعات کی فروخت اس انکشاف پر روک دی ہے کہ ان مصنوعات میں گھوڑے کا گوشت استعمال کیا گیا ہے۔ فائنڈس حکام کاکہنا ہے کہ جن مصنوعات میں گھوڑے کے گوشت کے شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے وہ تمام رومانیہ سے فراہم کی گئی ہیں۔
فرانسیسی وزیر بینوئت ہیمون نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں شامل تمام ممالک کے حوالے سے فوری خبردار کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ یہ کوئی اتفاقیہ واقعہ تھا یا دھوکہ دہی کی بڑی بین الاقوامی کوشش۔ ہیمون نے کہا،’’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، خواہ یہ اتفاقیہ غلطی تھی یا دانستہ اقدام، جو بھی ذمہ دار ہوا اس کو واقعی سزا ملے گی۔ ‘‘
zb/ab (Reuters)