1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیپال میں شدید زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد

عاطف توقیر25 اپریل 2015

نیپال میں ہفتے کے روز سات اعشاریہ آٹھ کی شدت کے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس زلزلے کے جھٹکے نیپال کے ہمسایہ ممالک تک میں محسوس کیے گئے۔

https://p.dw.com/p/1FEuq
تصویر: Reuters/N. Chitrakar

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہفتے کے روز آنے والے اس زلزلے کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 11 سو تین ہو چکی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق وادی کھٹمنڈو میں 634 جب کہ صرف دارالحکومت میں ہلاکتوں کی تعداد تین سو سے زائد ہے۔

روئٹرز کے مطابق جس شدت کا یہ زلزلہ تھا اور اس کے نتیجے میں جس قدر بدترین تباہی ہوئی ہے، اس سے واضح ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد اندازوں سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس زلزلے کو نیپال میں گزشتہ 80 برسوں میں آنے والا سب سے شدید زلزلہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں بھارت، بنگلہ دیش اور تبت تک میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

روئٹرز کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں بھارت میں کم از کم 34، تبت میں 12 جب کہ بنگلہ دیش میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ اس زلزلے کے جھٹکے پاکستانی شہر لاہور تک میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے بعد شدید ضمنی جھٹکوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس زلزلے کے تقریباﹰ ایک گھنٹے بعد چھ اعشاریہ چھ کی شدید کا ایک ضمنی جھٹکا بھی محسوس کیا گیا۔

25.04.2015 DW Karte online Nepal Indien China Mount Everest Erdbeben deutsch
زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے نیپال کے ہمسایہ ممالک میں بھی محسوس کیے گئے

ماہرین زلزلیات کے مطابق زمین میں صرف دو کلومیٹر کی گہرائی میں آنے والے زلزلے سے ہونے والا نقصان اندازوں سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے سے وابستہ ماہر زلزلیات پاؤل ایرل کے مطابق، ’یہ انتہائی گنجان آباد علاقے میں شدید نوعیت کا زلزلہ ہے۔ ماضی میں آنے والے زلزلوں کی نسبت اس سے نقصان یقینا زیادہ ہوا ہو گا۔ شدید جانی نقصان کے خدشات بھی موجود ہیں۔‘

روئٹرز کے مطابق اس زلزلے کے بعد مقامی ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ زلزلے کے بعد کھٹمنڈو کا بین الاقوامی ہوائی اڈا بھی کچھ دیر کے لیے بند کر دیا گیا، جب کہ دشوار گزار پہاڑی علاقے کی وجہ سے ریلیف کے کاموں میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے اس زلزلے کو ’ریڈالرٹ‘ قرار دیتے ہوئے اس سے ہونے والے جانی نقصان کو ’ایک ہزار تا ایک لاکھ‘ جب کہ انفراسٹکچر کو ہونے والے نقصان کو ’سو ملین تا دس بلین‘ میں رکھا ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق اس زلزلے کو 105 ملین افراد نے محسوس کیا۔

زلزلے کی وجہ سے ماؤنٹ ایورسٹ پر بھی برفانی طوفان پیدا ہو گیا، جس کے نتیجے میں کوہ پیماؤں کے بیس کیمپ کو نقصان پہنچا اور متعدد کوہ پیما ہلاک ہوئے۔ اس بیس کیمپ سے بھی تیس زخمی کوہ پیماؤں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔