1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوکوشیما حادثہ انسانی غلطی تھا، حتمی رپورٹ

Afsar Awan5 جولائی 2012

ایک جاپانی پارلیمانی پینل کی طرف سے فوکوشیما حادثے کی تحقیقات سے متعلق حتمی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق فوکوشیما حادثہ محض سونامی کی وجہ سے نہیں ہوا تھا بلکہ اس کے پیچھے انسانی غلطی بھی کارفرما تھی۔

https://p.dw.com/p/15RZw
تصویر: dapd

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوکوشیما پاور پلانٹ کا حادثہ حکومت، نگران ادارے اور اس پاور پلانٹ کو چلانے والی کمپنی ٹیپکو کے درمیان تصادم اور ان اداروں کی طرف سے مناسب اقدامات کے فقدان کے باعث پیش آیا، ’’انہوں نے قوم کے جوہری حادثے سے محفوظ رکھے جانے کے حق سے پہلو تہی کی۔ اس لیے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ حادثہ واضح طور پر انسانی غفلت کی وجہ سے ہوا۔‘‘

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہمارا یقین ہے کہ اس حادثے کی بنیادی وجوہات میں کسی فرد واحد کی اہلیت کی بجائے انتظام اور نگرانی کے نظام تھے، جو غلط فیصلوں اور اقدامات کا باعث بنے۔‘‘

سائنسدانوں نے TEPCO کے اس مؤقف پر سوالات اٹھائے ہیں کہ یہ حادثہ سونامی کے باعث پانی بھر جانے سے ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے والے نظام کے متاثر ہو جانے کے باعث پیش آیا
سائنسدانوں نے TEPCO کے اس مؤقف پر سوالات اٹھائے ہیں کہ یہ حادثہ سونامی کے باعث پانی بھر جانے سے ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے والے نظام کے متاثر ہو جانے کے باعث پیش آیاتصویر: dapd

جاپان میں ہونے والا یہ جوہری حادثہ دنیا بھر میں ہونے والے اس نوعیت کے سب سے بڑے حادثوں میں سے ایک تھا۔ حالیہ رپورٹ اس حادثے کے حوالے سے تیسری تحقیقاتی رپورٹ ہے۔ قبل ازیں فوکوشیما پاور پلانٹ چلانے والی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی TEPCO کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں اس کمپنی پر کوئی ذمہ داری عائد کیے بغیر اس کی تمام تر ذمہ داری شدید زلزلے اور سونامی پر عائد کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ کمپنی کو اس قدرتی آفت کی اس حد تک شدت کا اندازہ نہیں تھا۔

تاہم ماہرین اور صحافیوں پر مشمل ایک آزاد گروپ کی طرف سے رواں برس فروری میں جاری کی جانے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ TEPCO اس حادثے سے بچنے کے لیے کافی کچھ کر سکتی تھی اور اسے کرنا چاہیے تھا۔

فوکو شیما کا جوہری حادثہ دنیا بھر میں ہونے والے اس نوعیت کے سب سے بڑے حادثوں میں سے ایک تھا
فوکو شیما کا جوہری حادثہ دنیا بھر میں ہونے والے اس نوعیت کے سب سے بڑے حادثوں میں سے ایک تھاتصویر: picture alliance/Kyodo

آج جمعرات پانچ جولائی کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں سونامی کی بجائے ریکٹر اسکیل پر 9 کی شدت سے آنے والے زلزلے کے فوکو شیما کے ری ایکٹروں پر اثرات کے حوالے سے مزید تحقیقات پر زور دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ’’حادثے کی براہ راست وجوہات کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، کیونکہ یہ بات ابھی یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ پلانٹ کے حفاظتی نظام کو زلزلے سے کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔‘‘

سائنسدانوں اور جوہری تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے حکومت اور TEPCO کے اس مؤقف پر سوالات اٹھائے ہیں کہ یہ حادثہ سونامی کے باعث پانی بھر جانے سے ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے والے نظام کے متاثر ہو جانے کے باعث پیش آیا۔ ان کے خیال میں سونامی کی بجائے دراصل زلزلہ ہی ان ری ایکٹرز کو متاثر کرنے کا باعث بنا۔ ان ماہرین کے مطابق اس جوہری پاور پلانٹ کو دراصل شدید زلزلے سے بچانے کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کیے ہی نہیں گئے تھے۔

aba/aa (AFP)