1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات: ’انوویٹیو یوتھ فورم‘ کی جانب سے ملک کی معروف شخصيات کے ليے ايوارڈز

عدنان باچا19 مئی 2014

پاکستانی شہر سوات میں غیر سرکاری تنظیم ’انوویٹیو یوتھ فورم‘ کی جانب سے ملک کے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھانے والے افراد کے ليے قومی سطح پر آئی وائی ایف ایوارڈز کا انعقاد کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1C2h1
تصویر: DW/A. Bacha

سوات کے ودودیہ ہال میں منعقدہ اس تقریب ميں ملک بھر سے معروف صحافیوں، دانشوروں، سائنسدانوں، شاعروں اور دیگر کئی شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصيات نے شرکت کی جبکہ عالمی ایوارڈ یافتہ اور بچوں کی تعلیم کے ليے سرگرم ملالہ یوسف زئی نے ویڈیو پیغام کے ذریعے خوشی کا اظہار کیا۔

پاکستان اور خصوصی طور پر سوات کے نوجوانوں کو پہلی مرتبہ ویڈیو پیغام دیتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ انہيں بہت خوشی ہے کہ پاکستان کے نوجوان پر عزم ہیں اور ملک کے ليے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ نوجوانوں کی انہی کاوشوں سے بہت جلد امن آئے گا اور ہم سب مل کر بچوں کی تعلیم کے ليے کام کریں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ ہر ایک بچی تعلیم حاصل کر رہی ہے يا ہر ایک بچہ تعلیم حاصل کر رہا۔‘‘

ٹی وی اينکر طلعت حسين
ٹی وی اينکر طلعت حسينتصویر: DW/A. Bacha


ملالہ یوسف زئی جب اسکرین پر نمودار ہوئيں تو ہال تالیوں سے گونج اُٹھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خوش ہيں کہ پاکستان کے بہت سے لوگ سوات آئے ہیں۔ تقریب کے حوالے سے ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ملک ميں قيام امن کے ليے لوگوں کو اکھٹا کرنے کا اینویٹیو یوتھ فارم کا یہ احسن اقدام ہے۔ ان کا مزيد کہنا تھا، ’’ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنا چاہيے تاکہ ہم پاکستان میں امن لا سکيں اور اس کے ليے ضروری ہے کہ ہم میں برداشت کا مادہ ہو، ہم میں صبر کا مادہ ہو اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کر سکيں۔‘‘


تقریب کے دوران ملک بھر سے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو ایوارڈز ديے گئے، انیویٹیو یوتھ فارم کے چیئرمین جواد اقبال یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ایوارڈز کے ليے پورے پاکستان سے 1370 افراد نے درخواستیں جمع کرائی تھيں، جن میں آسڑیلیا، افغانستان اور یو اے ای سے بھی درخواستیں موصول ہوئيں۔ ایک تجربہ کار کمیٹی کے نگرانی ميں نماياں افراد کو آگے لایا گیا اور انہیں ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ايوارڈز کے ليے صرف ان لوگوں کو چُنا گیا ہے، جنہوں نے درخواست دی تھی۔ ایوارڈز کا مقصد ان لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جنہوں نے اپنے شعبے میں کام کیا تاکہ وہ اپنی فیلڈ میں مزید جذبے کے ساتھ کام کریں اور اپنی کوششیں تیز کریں۔‘‘

ملالہ يوسف زئی
ملالہ يوسف زئیتصویر: Getty Images

ایوارڈز کی تقریب میں سرگودھا سے تعلق رکھنے والے فیصل گلزار کو بہترین محقق ، سینئر اینکر پرسن سید طلعت حسین کو بہترین خوش اخلاق صحافی اور پشاور سے تعلق رکھنے والی عذرا نفیس یوسف زئی کو بہترین سماجی کارکن کا ایوارڈ دیا گیا۔ عذرا نفیس یوسف زئی نے ایوارڈ لینے کے بعد ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ یہ ایک اچھا اقدام ہے، جس سے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہیں، ’’مجھے بہت خوشی ہے کہ پورے پاکستان میں سے مجھے ایوارڈ ملا ہے۔ یہ میرے ليے اعزاز کی بات ہے۔‘‘

ملک بھر سے آئے ہوئے افراد نے تقریب کوسراہا اور ملالہ یوسف زئی کے پیغام کو نوجوان کے ليے مثبت قرار دیا۔ تقریب میں شریک دانشوروں کے مطابق ملالہ یوسف زئی جانتی ہيں کہ نوجوان ہی ملک میں امن لا سکتے ہیں اور تعلیم کے ليے کچھ کر سکتے ہيں، جس کے ليے ملالہ یوسف زئی کا پیغام بہت اہمیت کا حامل ہے۔