1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابقہ جرمن وزیر خارجہ شٹائن مائر پر سرقے کا الزام

عابد حسین30 ستمبر 2013

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیئر جرمن سیاستدان فرانک والٹر شٹائن مائر پر ڈاکٹریٹ کے مقالے میں سرقے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اشٹائن مائر نے اس کی تردید کی ہے۔

https://p.dw.com/p/19qLy
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کے ایک اور اہم سیاستدان فرانک والٹر اشٹائن مائر پر پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے لیے لکھے گئے مقالے میں سرقہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران چانسلر انگیلا میرکل کے دو وزراء کو اسی قسم کے الزام کے بعد وزارت کے ساتھ ساتھ سیاست سے بھی کنارہ کشی کرتے دیکھا گیا۔ شٹائن مائر پر سرقے کے الزامات ہفت روزہ فوکس میں شائع کیے گئے ہیں۔

اس الزام کی فوری طور پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی لیڈران میں سے ایک فرانک والٹر اشٹائن مائر نے تردید کرتے ہوئے اسے لغو قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی سابقہ یونیورسٹی کے ذریعے پی ایچ ڈے کے مقالے پر نظرثانی کے لیے تیار ہیں۔ وسطی ہیسے میں واقع گیسن یونیورسٹی نے کہا ہے کہ ایک دوسری یونیورسٹی کے پروفیسر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے تناظر میں شٹائن مائر کے مقالے کا ایک مرتبہ پھر جائزہ لیا جائے گا۔ اس مناسبت سے آج گیسن یونیورسٹی کی انتظامیہ کوئی فیصلہ کرے گی۔ جرمن یونیورسٹیوں میں ایک خصوصی کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے پی ایچ ڈی کے مقالوں کی جانچ پڑتال ممکن ہے اور یہ بغیر ریفرنس کے دیے گئے کسی اور کےجملوں کی نشاندہی کر دیتا ہے۔

Prof. Dr. Uwe Kamenz
پروفیسر کامینس کا کہنا ہے کہ انہوں نے شٹائن مائر کے مقالے میں کم از کم پانچ سو مقامات کو تلاش کیا ہے جو مشتبہ ہیںتصویر: Fachhochschule Dortmund/Uwe Kamenz

ہفت روز فوکس نے اشٹائن مائر کے مقالے کے حوالے سے ایک پروفیسر اُوے کامینس کا ایک بیان شائع کیا ہے۔ اس بیان میں پروفیسر کامینس کا کہنا ہے کہ انہوں نے شٹائن مائر کے مقالے میں کم از کم پانچ سو مقامات کو تلاش کیا ہے جو مشتبہ ہیں۔ اشٹائن مائر نے سن 1991 میں قانون کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ پروفیسر کامینس نے ان مقامات کی نشاندہی سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان کے مقالے کے تقابلی جائزے کے دوران کی۔

چانسلر انگیلا میرکل کی جماعت کے ساتھ حکومت سازی کے مذاکرات کے لیے منتخب کی گئی چھ رکنی ٹیم میں شٹائن مائر بھی شامل ہیں۔ سن 2005 میں میرکل کے پہلے دور حکومت کے آغاز پر ایس پی ڈی اور سی ڈی یو کے درمیان قائم ہونے والی گرینڈ مخلوط حکومت کے دوران وہ وزیر خارجہ تھے۔ ان دنوں وہ ایس پی ڈی کے پارلیمانی گروپ کی قیادت بھی کر رہے ہیں۔

رواں برس فروری میں انگیلا میرکل کی وزیر تعلیم آنیٹے شاوان نے سرقے کے الزام پر وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ڈسلڈورف یونیورسٹی نے آینٹے شاوان کے تھیسس کو منسوخ کر دیا تھا۔ تقریباً دو سال قبل میرکل کے وزیر دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ نے بھی پی ایچ ڈی کے مقالے میں سرقے کے الزام کے تناظر میں وزارت دفاع کے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کو بھی متعلقہ یونیورسٹی نے منسوخ کر دیا تھا۔