1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی اپوزیشن لیڈر کی عارضی رہائی

Ali Amjad19 جولائی 2013

روسی اپوزیشن لیڈر الیکسے ناوالنی کو روس کی ایک عدالت نے آج جمعے کو بیل پر رہا کردیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19Akf
تصویر: Reuters

یہ اعلان ناوالنی کو سرکاری لکڑی کی ایک کمپنی سے چوری کے جرم کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے پانچ سال قید کی سزا سنائے جانے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر سامنے آیا ہے۔ ماسکو سے شمال مشرق کی طرف 900 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع شہر کیروف کی عدالت میں جج سیرگئی بلینوف نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ناقد اور حریف الیکسے ناوالنی کو غبن کے جرم میں قید کی سزا جمعرات کو سنائی تھی۔ جس کے بعد ناوالنی کے حامیوں کی طرف سے شدید احتجاج کا سلسلہ دیکھنے میں آیا۔ گزشتہ روز ناوالنی کی قید کی سزا کے اعلان کے ساتھ ہی صدر پوٹن کے مخالفین اور ناوالنی کے حامی روسی باشندے بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر سراپا احتجاج بن گئے۔

Proteste in Moskau
روسی اپوزیشن لیڈر کو جمعے کو قید کی سزا سنائی گئی تھیتصویر: picture-alliance/dpa

بیل پر ناوالنی کی رہائی کا اعلان وکلاءِ استغاثہ کی طرف سے غیر متوقع طور پر کی گئی درخواست کے بعد کیا گیا۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ ناوالنی ماسکو کے میئر کے الیکشن کے لیے امیدوار ہیں۔ انہیں قید رکھنے کا مطلب انہوں اس حق سے محروم رکھنا ہوگا۔ اس دلیل کی حمایت کرتے ہوئے جج ’اِگناٹی امباسینوف‘ نے کہا کہ ناوالنی کی اسیری انہیں آٹھ ستمبر کو ماسکو میں منعقد ہونے والے میئر کے الیکشن میں حصہ لینے نہیں دے گی، اس لیے انہیں بیل پر رہا کیا جاتا ہے۔

اس خبر کے عام ہوتے ہی ناوالنی کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے سڑکوں پر نکل کر اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ ناوالنی کو تاہم اس شرط پر رہا کیا گیا ہے کہ وہ ماسکو سے باہر کہیں نہیں جائیں گے اور یہ شرط ناوالنی پر اُس وقت تک عائد رہے گی جب تک ان کی سزا کی اپیل کی کارروائی مکمل نہیں ہو جاتی۔

اُدھر ناوالنی کے وکیل اُلگا میخائلووا‘ نے آج جمعے کے اس عدالتی فیصلے کو روس کی تاریخ کا ایک بے مثال فیصلہ قرار دیا ہے۔ ناوالنی کی قید کی سزا کے اعلان کی امریکا اور یورپی یونین کی طرف سے سخت مذمت کی گئی تھی۔

Putin Super Bowl Ring
پوٹن حکومت کو کرپشن کے چارجز کا سامنا ہےتصویر: picture alliance / AP Photo

جمعرات کو استغاثہ نے کورٹ سے کہا تھا کہ ناوالنی کو چھ سال کی سزائے قید دی جائے، جس کا مطلب یہ تھا کہ ناوالنی 2018ء میں روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ بعد ازاں انہیں پانچ سال کی قید کی سزا سنائی گئی ۔ کورٹ کا فیصلہ ناوالنی کو آئندہ صدارتی انتخابات میں روسی صدر پوٹن کے لیے ایک بڑا چیلنج بننے سے روکنے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔

ناوالنی گزشتہ برس صدر پوٹن کے خلاف ہونے والی احتجاجی ریلیوں میں پیش پیش تھے اور حزب اختلاف کے غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ایک نہایت متحرک لیڈر کی حیثیت سے اُبھر کر سامنے آئے تھے۔ 37 سالہ ناوالنی ایک کرشماتی شخصیت کے مالک ہیں اور بدعنوانی کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔