1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن پارلیمنٹ نے بلیو کارڈ کی منظوری دے دی

28 اپریل 2012

جرمن پارلیمنٹ نے بلیو کارڈ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت یورپی یونین کے خطے سے باہر کے اِسکلڈ ورکروں کے لیے جرمنی میں کام کرنا آسان بنایا جائے گا۔ تاہم اس کے لیے پارلیمنٹ کے سیکنڈ چیمبر کی منظوری ابھی باقی ہے۔

https://p.dw.com/p/14mKd
تصویر: picture-alliance/chromorange

بلیو کارڈ دراصل وَرک پرمٹ ہے جو یورپی یونین کے تمام ملکوں میں فعال ہو گا ۔ اس کے تحت انتہائی اعلیٰ تربیت یافتہ افراد خطے میں روزگار کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔

یہ کارڈ امریکا میں جاری کیے جانے والے گرین کارڈ کی طرز پر بنایا جائے گا اور اس کے تحت ورکروں کو ملک میں غیرمعینہ مدت تک قیام کی اجازت ہو گی۔ 

بلیو کارڈ کے نفاذ کے بعد جرمنی میں ملازمت کے خواہاں اعلیٰ تربیت یافتہ افراد کو کم رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جرمن پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کردہ یہ قانون یورپین کمیشن کی ہدایات کے مطابق ہے، جو 2009ء میں سامنے آئی تھیں۔ ان کے تحت یورپی یونین کے غیر رکن ملکوں سے تعلق رکھنے والے اسکلڈ ورکروں کے لیے خطے میں رہائش کے لیے وہی ضوابط ہونے چاہیئں جو امریکا میں غیرملکیوں کے لیے ہیں۔

Deutschland Fachkräfte Fachkräftemangel Technik Labor
اسکلڈ ورکروں کے لیے بلیو کارڈ خاصا اہم ہو گاتصویر: picture-alliance/dpa

بلیو کارڈ کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے کالج ڈگری کے ساتھ یہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ سالانہ کم از کم پینتالیس ہزار یورو کی آمدنی رکھتے ہوں۔ اس سے پہلے یہ حد چھیاسٹھ ہزار یورو تھی۔ اب انجینئروں اور وہ شعبے جن میں تربیت یافتہ افراد کی قلت ہے، کے لیے یہ حد پینتیس ہزار یورو کی جا رہی ہے۔

ان شرائط کو پورا کرنے والے امیدواروں کو عارضی رہائش کا اجازت نامہ دیا جائے گا، جو جرمنی میں ملازمت کے تین سال بعد مستقل کر دیا جائے گا۔

بلیو کارڈ رکھنے والے کسی بھی فرد کے شریکِ حیات کو بھی ملازمت کرنے کی اجازت ہو گی اور اسے جرمن زبان کا کوئی امتحان بھی پاس نہیں کرنا ہو گا۔

یورپی یونین کے خطے سے باہر کے وہ طلبا جو جرمن یونیورسٹیوں سے گریجویشن کرتے ہیں، انہیں تعلیم مکمل کرنے کے بعد جرمنی میں ڈیڑھ برس تک قیام کی اجازت ہو گی۔ اس عرصے میں وہ اپنی تعلیم کے مطابق ملازمت تلاش کر سکتے ہیں۔ اس میں کامیابی کی صورت میں دو سال تک ملازمت کرنے کے بعد انہیں بھی بلیو کارڈ دیا جائے گا۔

اس حوالے سے جرمن پارلیمنٹ میں جمعے کو ہونے والی ووٹنگ میں سوشل ڈیموکریٹس نے حصہ نہیں لیا۔ انہوں نے سالانہ آمدنی کے لیے پینتیس ہزار یورو کی شرح کو بہت کم قرار دیا ہے۔ گرین پارٹی نے بھی اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

ng/ah (dpa))