1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوسٹن حملے: مشتبہ بمبار گرفتار

20 اپریل 2013

پولیس نے بوسٹن بم حملے میں ملوث چیچن نژاد مشتبہ بمبار کو گرفتار کر لیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اس گرفتاری کے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ابھی تک بہت سے سوالوں کے جواب درکار ہیں۔

https://p.dw.com/p/18Jjh
تصویر: reuters

باراک اوباما نے کہا ہے کہ بوسٹن بم حملے کے مشتبہ چیچن بھائیوں کو اس مقصد کے لیے کسی طرح کی مدد حاصل تھی یا نہیں، امریکا اس بات کا پتہ لگا لے گا۔
انہوں نے امریکی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے کسی فیصلے پر پہنچنے میں جلد بازی نہ کریں۔

پولیس نے بوسٹن کے علاقے واٹر ٹاؤن کے مضافات میں 19سالہ چیچن نژاد جوہر ژرنائیف کو گھیرے میں لینے کے بعد حراست میں لے لیا۔ وہ ایک گھر کے پچھواڑے میں چھپا ہوا تھا۔ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دے رہی تھیں۔

قبل ازیں مقامی ٹیلی وژن چینل سی بی ایس کے مطابق بوسٹن کے میئر ٹام مینینو کا کہنا تھا کہ واٹر ٹاؤن میں ایک شخص کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ بوسٹن میراتھن بم حملے میں ملوث ہے۔

واٹر ٹاؤن میں اس کارروائی سے قبل پولیس نے شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کے لیے جاری کیا گیا انتباہ واپس لے لیا تھا۔ اس کے برعکس واٹر ٹاؤن میں رہائشیوں کو گھروں میں محدود رہنے کے لیے کہا گیا تھا۔

پولیس کی بھاری نفری جمعے کو بوسٹن بھر میں مفرور چیچن نژاد شہری کو تلاش کرتی رہی تھی۔ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر فضا میں دکھائی دیتے رہے۔ شہر میں ٹرانسپورٹ بند تھی۔ پولیس نے کاروباری مراکز بند رکھنے اور لوگوں کو گھروں سے نہ نکلنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

Dschochar und Tamerlan Zarnajew Anschläge Boston Marathon Watertown
بوسٹن بم حملے میں ملوث مشتبہ بھائی، جن میں سے ایک ہلاک ہو چکا ہےتصویر: picture alliance/AP Photo

جمعے کو شام ڈھلنے پر شہریوں کو گھروں میں رہنے کے لیے جاری کیا گیا انتباہ واپس لیتے ہوئے پولیس نے کہا تھا کہ شہری محتاط رہیں۔

جوہر ژرنائیف کے بڑے بھائی 26 سالہ تمرلین ژرنائیف کو بھی مشتبہ قرار دیا گیا تھا جو قبل ازیں جمعے کو پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا جبکہ جوہر وہاں سے پیدل ہی فرار ہو گیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے واٹر ٹاؤن میں گھر گھر تلاشی بھی لی۔

پیر کو بوسٹن میراتھن میں بم حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

اس حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق پوٹن نے بوسٹن میراتھن میں پیر کو ہونے والے بم دھماکے میں ہلاکتوں پر تعزیت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے انسدادِ دہشت گردی اور سلامتی کے حوالے سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے بوسٹن حملے سمیت انسدادِ دہشت گردی کے لیے روس کی معاونت پر پوٹن کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ng/aba (Reuters, AP, AFP, dpa)