1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان میں اسمارٹ ویری فیکیشن الرٹ سسٹم نصب

عبدالغنی کاکڑ/ کوئٹہ29 مئی 2014

بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام اور صوبے میں دہشت گردوں کے بین الاقوامی نیٹ ورک کا سراغ لگانے کے لئے انٹیلی جنس کا جدید اسمارٹ ویری فیکیشن الرٹ سسٹم نصب کردیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C8xp
تصویر: DW/A. Ghani Kakar

یہ نظام نہ صرف ملک کےانٹیلی جنس کے مرکزی نظام اور نیشنل ڈیٹا بیس سے منسلک ہوگا بلکہ اس نظام کی تنصیب سے قانون نافذ کر نے والے اداروں کو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور ان کے اس بائیو ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو جائے گی جو کہ انٹیلی جنس اداروں ، ایف ائی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر مرتب کیا گیا ہے۔

انٹیلی جنس کے ایس وی ایس سافٹ وئیرٹیکنالوجی پر مبنی اس جدید نظام کو ملک کے انٹیلی جنس کے مرکزی ڈیٹا بیس سمیت نادرا ، ایف ائی اے۔ ایمیگریشن ، پاسپورٹ دفاتر، موبائل فون کمپنیوں ، پی ٹی سی ایل ، ویہیکل رجسٹریشن ڈیٹا اور ورچول پرائیویٹ نیٹ ورک تک بھی رسائی ہوگی اور مرکزی سطح پراس انٹیلی جنس نظام، کی براہ راست نگرانی بھی کی جائے گی تاکہ اس نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے فرنٹیر کور بلوچستان کے چیف سگنل افیسر کرنل الیاس کے بقول معلومات تک رسائی کے اس جدید انٹیلی جنس نظام کی صوبے بھر میں فعالیت سے بد امنی کی صورتحال میں نمایاں بہتری واقع ہوگی ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا،"جو بھی لوگ آمد ورفت کرتے ہیں ان کے پاس عموماً شناختی کارڈ یا پاسپورٹ ہوتا ہے جس پر بار کوڈ لگا ہوتا ہے اس کے ذرئعے ان کی موومنٹ ٹریک ہوگی جہاں جہاں یہ سسٹم لگتا جائے گا اس کے ذرئعے مطلوبہ لوگوں کی آمدو رفت پر آسانی سے نظر رکھی جا سکے گی کہ وہ کدھر سے داخل ہوئے اور کدھر جا رہے ہیں اس سسٹم میں غیر ملکییوں کی رجسٹریشن بھی ہو تی ہے اور ڈیٹابیس میں ہونے والی انٹری کی وجہ سے ان کی سرگرمیوں کا سراغ لگایا جا سکتا ہے"۔

کرنل الیاس نے مذید بتایا کہ ایس وی ایس ٹیکنالوجی صوبے میں دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام میں بھی بہت معاون ثابت ہو گی کیونکہ اس کے فعال ہونے سے بلوچستان کے تمام انٹری پوائنٹس پرتعینات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو دہشت گردوں کے بائیو ڈیٹا تک مکمل رسائی حاصل ہو جائے گی اور وہ انہیں آسانی سے ٹریک کر سکیں گے،"کوئٹہ کے تمام انٹری پوائنٹس پر یہ سسٹم نصب کر دیا گیا ہے اور پاک افغان بارڈر پر دوستی گیٹ پر بھی یہ سسٹم لگ کر فعال ہو گیا ہے ۔ اس کے علاوہ تفتان میں کراسنگ پوائنٹ اور حب چوکی میں یہ سسٹم لگایا جا رہا ہے دوسرے مرحلے میں ہم بلوچستان کے دیگر انٹری پوائنٹس ، لورالائی ، ژوب اور سبی وغیرہ میں اس کو فعال کریں گے"۔

دفاعی امور کے سینیئر تجزیہ کار جنرل ( ر) طلعت مسعود کے بقول بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس کے اس جدید نظام کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے تاہم حکومت کو بلوچستان اورافغانستان کے درمیان بارہ سو کلومیٹر سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے بھی مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔

"پاکستان ان ریاستوں میں شامل ہے جن کی سرحدیں بالکل محفوظ نہیں ہیں اور خاص طور سے اس کی جو مغربی سرحد ہے وہ بہت غیر محفوظ ہے جو بھی چاہے آسانی سے یہاں داخل ہو جاتا ہے۔ افغانستان کی طرف سے پاکستان ایک سافٹ ریاست ہو گئی ہی جس کی وجہ سے اس کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں دہشت گردی انتہا پسندی اور جو بیرونی مداخلت ہے اس کے لئے بہت ضروری ہے کہ پاکستان اپنی سرحد محفوظ بنائے"۔

سمارٹ ویریفیکیشن الرٹ نامی اس انٹیلی جنس سسٹم کو فرنٹیر کور بلوچستان کے تمام چیک پوسٹوں پر بھی فعال بنا یا گیا ہے اور اس کی تنصیب پر خطیر رقم خرچ کی گئی ہے۔