1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان ميں داخلی حملوں کو مکمل طور پر نہيں روکا جا سکتا، جنرل ڈيمپسی

11 اکتوبر 2012

امریکی جوائنٹ چيفس آف اسٹاف کے چيئرمين جنرل مارٹن ای ڈيمپسی کے بقول افغانستان ميں نيٹو افواج کے اہلکاروں پر کيے جانے والے ’ان سائیڈر‘ يا داخلی حملوں ميں کمی ضرور ممکن ہے البتہ انہيں مکمل طور پر روکا نہيں جا سکتا۔

https://p.dw.com/p/16Ne0
تصویر: dapd

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جنرل ڈيمپسی نے کہا ہے کہ مغربی اتحاد نيٹو کی انٹرنيشنل سکيورٹی اسسٹنس فورس ايسے داخلی حملوں کو روکنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے يہ بات امريکا کے دارالحکومت واشنگٹن ميں ايک پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس بارے ميں مزيد تفصيلات بتاتے ہوئے ڈيمپسی نے بتايا کہ جن نئے اہلکاروں کو فوج ميں بھرتی کيا جا رہا ہے ان کی تربيت مزيد بہتر انداز ميں کی جاری ہے۔ جنری ڈيمپسی نے مزيد بتايا کہ افغانستان ميں نيٹو افواج پر کيے جانے والے داخلی حملوں کی روک تھام کے ليے کاؤنٹر انٹيلی جنس ايجنٹس کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہيں۔

واشنگٹن ميں اس پريس کانفرنس کے موقع پر جنرل ڈيمپسی نے اس بات کا اعتراف کيا کہ نيٹو افواج چاہے جتنی بھی کوششيں کر ليں افغان سکيورٹی اہلکاروں يا ان کے لباس ميں ملبوس افراد کی جانب سے اس قسم کے داخلی حملوں کو مکمل طور پر روکنا ناممکن سی بات ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم داخلی حملوں کی تعداد ميں ڈرامائی کمی تو ضرور لا سکتے ہيں ليکن انہيں روک نہيں سکتے‘۔

نيوز ايجنسی ڈی پی اے کے مطابق جوائنٹ چيفس آف اسٹاف کے چيئرمين مقرر کيے جانے کے بعد جنرل مارٹن ڈيمپسی افغانستان کے چھ چکر لگا چکے ہيں۔ ان کے بقول داخلی حملوں کے معاملے پرانہوں نے اپنے ہر دورے ميں افغان اور ديگر اتحادی رہنماؤں سے ملاقاتيں کی ہيں۔ جنرل ڈيمپسی کا کہنا ہے، ’طالبان جانتے ہيں کہ ہم کيا کر رہے ہيں۔ وہ جانتے ہيں کہ افغان سکيورٹی اہلکاروں اور نيٹو افواج کا تعاون ہی وہ اہم چيز ہے جو بالآخر ان کی شکست کا ذريعہ بنے گا‘۔

جنرل مارٹن ای ڈيمپسی کی جانب سے يہ بيان اس وقت سامنے آيا ہے جب نيٹو کے اراکين ممالک کے وزراء دفاع برسلز ميں اجلاس کے ليے جمع ہو رہے ہيں۔ اس اجلاس کا مرکزی موضوع افغانستان ميں نيٹو افواج پر کيے جانے والے ايسے داخلی حملے ہی ہوگا۔

واضح رہے کہ افغانستان ميں رواں سال اب تک ايسے ’گرين آن بلو‘ يا افغان سکيورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے کيے جانے والے حملوں ميں نيٹو کے 53 فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہيں۔ گزشتہ سال داخلی حملوں ميں ہلاک ہونے والے نيٹو کے فوجيوں کی تعداد 35 تھی۔

as / at / dpa