1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اتوار کو زمین کے باسیوں کے لیے نایاب آسمانی نظارہ

25 مئی 2013

نظام شمسی کے دو درخشاں ترین سیاروں زہرہ اور مشتری کی قطار میں رواں ہفتے چھوٹا سیارہ عطارد بھی آ کھڑا ہو گا، جس سے کرہء ارض کے باسیوں کو ایک غیر معمولی منظر دیکھنے کو ملے گا۔

https://p.dw.com/p/18dk3
تصویر: picture-alliance/dpa

ویسے تو زہرہ، جوکہ سورج سے قربت کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے، مشتری سے، جس کا مدار مریخ کے مدار سے بھی دور ہے، کئی لاکھ کلومیٹر فاصلے پر ہے۔ تاہم یہ دونوں سیارے یعنی زہرہ اور مریخ اپنے اپنے مدار میں گھومتے ہوئے اسی مہینے ایک دوسرے کے بہت قریب آ جائیں گے اور یوں نظام شمسی کا پہلا سیارہ عطارد بھی ان کے ساتھ ہو لے گا۔ یہ ’آسمانی نظارہ‘ اتوار 26 مئی کی شام کو اپنے عروج پر ہوگا جب مغرب کی سمت فضا میں سورج ڈھلنے کے قریب 30 منٹ بعد ایک روش تکون سی بن جائے گی۔

خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کے مطابق اس طرح سے تین سیاروں کا اجتماع کبھی کبھار ہی ہوتا ہے۔ اب سے پہلے ایسا آخری مرتبہ مئی 2011ء میں ہوا تھا اور آئندہ ایسی فلکیاتی ترتیب اکتوبر 2015ء میں متوقع ہے۔

ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ یہ اس لیے اچھا ہے کہ اس میں تین روش ترین سیارے آسمان کے دامن پر دکھائی دیں گے۔ یہ منظر شہری علاقوں کی چکا چوند میں بھی آسمان پر واضح دکھائی دے گا لیکن اس کے لیے مطلع کا صاف ہونا اور مغربی فضائی منظر نامے کا واضح ہونا ضروری ہو گا۔

امریکا میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ’اسٹار ڈیٹ‘ میگزین نے اس منظر کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ واقعی اتنا روشن اور چمکدار ہوتا ہے کہ دیکھنے والا کچھ دیر کے لیے انہیں زمین کی طرف بڑھنے والے ایک یا دو ہوائی جہازوں کی لائٹیں سمجھنے لگتا ہے۔ اتوار کی شام اس روشن تکون کا اوپر والا حصہ عطارد پر مشتمل ہوگا۔ پیر کو زہرہ اور مشتری ایک دوسرے سے ایک ڈگری دور ہٹ جائیں گے۔ ’سٹار ڈیٹ‘ میگزین کے مطابق اس کے بعد زہرہ اور عطارد رفتہ رفتہ آسمان میں اوپر کی جانب بلند ہونے لگیں گے جبکہ مشتری سورج کی سمت بڑھنے لگے گا۔

(sks/mm(Reuters