1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اب آپ بھی ڈرون اڑا سکیں گے‘

ندیم گِل15 مئی 2014

وائرلیس مصنوعات بنانے والی کمپنی پیرٹ نے ایک ڈرون متعارف کروایا ہے جس کا مقصد اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ استعمال کرنے والوں کو فضائی مناظر دیکھنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C0Vx
تصویر: Getty Images

پیرٹ کے مطابق اس کا بیبوپ ڈرون دراصل ایک اعلیٰ معیار کا اڑتا ہوا کیمرا ہے جو رواں برس کی آخری سہ ماہی میں فروخت کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔ پیرس میں قائم پیرٹ کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ اس ڈرون کی قیمت کیا ہو گی۔ یہ کمپنی آٹو موبائلز اور دستی موبائل ڈیوائسز کے لیے وائرلیس مصنوعات تیار کرتی ہے۔

یہ ڈرون گزشتہ ہفتے گیارہ مئی کو سان فرانسسکو میں ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پیرٹ کے بانی اور سربراہ اونری سیدو کا کہنا تھا: ’’یہ ایک ایسا تجربہ ہے جیسے آپ ایک پرندے یا کیڑے ہوں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’آپ اس آلے کے ذریعے اڑتے ہیں اور چیزوں کو ایک پرندے کی نظر سے دیکھتے ہیں۔‘‘

بیبوپ ڈرون کو ایپل یا اینڈرائیوڈ سافٹ ویئر کے حامل اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ کمپیوٹر کی مدد سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کے ہائی ڈیفینیشن کیمرے کی آنکھ سے مناظر اسی اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ کے اسکرین پر 180 ڈگری (فِش آئی ویو) پر دکھائی دیتے ہیں۔ اس ڈرون میں نصب کیمرے میں موشن اسٹیبلائزر کی خصوصیت بھی رکھی گئی ہے۔

USA Patentstreit zwischen Apple und Samsung
بیبوپ ڈرون کو اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹ کمپیوٹر کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

اس ڈرون کا ہدف ایسے صارفین ہیں جو اسمارٹ فونز یا ٹیبلٹ کمپیوٹرز سے بنائی گئی فلموں میں فضائی مناظر بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔

بیبوپ ڈرون کو موبائل ڈیوائسز کے ساتھ وائی فائی کنیکشن کے ذریعے منسلک کیا جاتا ہے اور اس کی رینج تقریباﹰ 980 فِٹ (تین سو میٹر) ہے۔

پیرٹ کے مطابق موبائل ڈیوائسز کے لیے علیحٰدہ سے ایک اسکائی کنٹرولر ڈوک فروخت کیا جائے گا جو ڈرون کی رینج دو کلومیٹر تک بڑھا دے گا۔

سیدو کا کہنا ہے کہ جی پی ایس خصوصیت کے بدولت ڈرون خود کار طریقے سے اسی مقام پر واپس لوٹنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے جہاں سے اس نے اڑان لی ہو۔ اس ڈرون کا وزن ایک کلوگرام ہے۔ سان فرانسسکو میں تعارفی تقریب کے موقع پر اس کا ایک عملی نمونہ بھی پیش کیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ڈرون کو اس طرز پر بنایا گیا ہے کہ یہ بند مقامات اور کھلی فضاؤں، دونوں جگہوں پر ہی پرواز کر سکتا ہے۔

پیرٹ کے پراڈکٹ مینیجر فرانسوا کیلو کے مطابق ڈرون کے کیمرے سے ریکارڈ ہونے والی ویڈیو ’طیارے‘ کی واپسی پر ڈیجیٹلی ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔