1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آتشیں اسلحے سے کیے جانے والے تشدد میں کمی کے لیے کوششیں کرنا ہوں گی، اوباما

17 دسمبر 2012

امریکی صدر باراک اوباما نے امریکی ریاست کنیٹیکٹ میں 20 بچوں سمیت 27 افراد کی ہلاک کے واقعے کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی تعزیتی تقریب میں شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/173bU
تصویر: picture-alliance/dpa

جمعے کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں ایک مسلح شخص نے کنیٹیکٹ ریاست کے علاقے نیو ٹاؤن میں سینڈی ہُک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کر کے 20 بچوں سمیت 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ اس واقعے کے بعد اتوار کے روز نیوٹاؤن کا دورہ کرنے والے امریکی صدر اوباما نے اس تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات ناکافی ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ آئندہ ہفتوں میں ایسے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، جن کے ذریعے آتشیں ہتھیاروں کو استعمال کرتے ہوئے شہریوں کی ہلاکت کے واقعات کو روکا جا سکے۔

Amoklauf in Newtown, Connecticut
اس واقعے میں 20 بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہو گئےتصویر: picture-alliance/dpa

’’ہم یہ مزید برداشت نہیں کر سکتے۔ ایسے سانحات کا روکا جانا ضروری ہے اور انہیں روکنے کے لیے ہمیں مختلف تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’اگلے چند ہفتوں کے دوران میں اپنے دفتر کو حاصل تمام دستیاب طاقت استعمال کرتے ہوئے اپنے ہم وطن ساتھیوں کو ساتھ ملاتے ہوئے، قانون کے نفاذ سے لے کر ذہنی صحت سے وابستہ افراد، والدین اور اساتذہ کے ساتھ مل کر وہ تمام اقدامات کروں گا، جن کے ذریعے آئندہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔

انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ امریکا کے پاس اب کوئی اور راستہ نہیں اور اس نوعیت کے واقعات کا بار بار وقوع پذیر ہونا ناقابل قبول ہے۔

اس موقع پر امریکی صدر نے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے 20 بچوں اور چھ بالغ افراد کے نام بھی پڑھے۔ اس موقع پر تقریب میں شریک افراد کی آنکھیں نم ہو گئیں۔

واضح رہے کہ جمعے کے روز ایڈمز لانزا نامی 20 سالہ حملہ آور نے کنیٹیکٹ کے سنیڈی ہک اسکول میں داخل ہو کر خودکار رائفل اور ہینڈگنز کا استعمال کرتے ہوئے 20 بچوں سمیت 26 افراد کو ہلاکت کر دیا تھا۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر بچوں کی عمریں چھ سے سات برس بتائی گئی ہیں۔ طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں لائے گئے نو بچوں کی لاشوں کے معائنے سے پتا چلا ہے کہ ان میں سے ہر ایک کو تین تا گیارہ گولیاں لگیں۔

at/ng (Reuters)