1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستفرانس

چینی صدر کا پانچ برس بعد یورپ کا دورہ

5 مئی 2024

چینی صدر شی جن پِنگ آج اتوار کو اپنے دورہ یورپ کی پہلی منزل فرانس پہنچ رہے ہیں۔ فرانس کے بعد وہ ہنگری اور سربیا کا بھی دورہ کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4fWQ2
چینی صدر شی جن پنگ
تصویر: Yao Dawei/Xinhua News Agency/picture alliance

فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اتال آج اتوار کی سہ پہر پیرس میں شی جن پنگ کا استقبال کریں گے۔ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیئر لائن کی چینی صدر کے ساتھ کل پیر کو بات چیت طے ہے۔ 

شی جن پنگ کا پانچ سال میں یورپ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ فرانسیسی صدر کی رہائش گاہ الیزے پیلس کے مطابق پیرس میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرین کی جنگ، مشرق وسطیٰ کی صورتحال، اقتصادی امور اور ماحولیاتی تحفظ پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ماکرون نے دورے سے قبل کہا تھا کہ بڑے عالمی مسائل میں چین کو شامل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانا چاہیے۔

 جمعرات دو مئی کو اکانومسٹ میگزین میں شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں ماکروں نے کہا، ''یہ یقینی بنانا ہمارے اپنے مفاد میں ہے کہ بین الاقوامی نظام کے استحکام میں چین کا کردار ہو۔‘‘ 

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں
ماکرون نے دورے سے قبل کہا تھا کہ بڑے عالمی مسائل میں چین کو شامل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانا چاہیے۔تصویر: Ludovic Marin/AFP/Getty Images

امریکہ کے ساتھ چین کی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اقتصادی مسابقت کے تناظر میں چینی صدر شی جن پنگ کی کوشش ہے کہ بطور تجارتی شراکت دار یورپ کے ساتھ  تعلقات کو مضبوط کیا جائے۔

فرانس کے بعد 70 سالہ شی جن پنگ سربیا اور ہنگری کا دورہ کریں گے۔ سربیا کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں  اور وہ چین کے 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو‘ کا حصہ ہے، جس میں بیجنگ دنیا بھر میں نقل و حمل کے راستوں اور بندرگاہوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، اور خصوصی طور پر گلوبل ساؤتھ میں۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کی حکومت کو بھی چین دوست سمجھا جاتا ہے۔ ہنگری یورپی یونین کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کا رکن ہے۔

بیجنگ نے سربیا اور ہنگری کے دوروں کے لیے خاص طور پر دوستانہ الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ان کی اہمیت اجاگر کی۔ 

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان نے کہا کہ چین سربیا کے ساتھ اپنی 'آہنی دوستی‘ کو وسعت دینے کا منتظر ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے شی جن پنگ کے ہنگری کے دورے کو ایک 'تاریخی دورہ‘ قرار دیا۔

2019 میں چینی صدر شی جن پنگ کے یورپ کے گزشتہ دورے کے بعد سے چین اور یورپ کے تعلقات واضح طور پر خراب ہوئے ہیں۔ چین اور یورپی یونین کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے کو چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور یورپی یونین کے کچھ رہنماؤں کی طرف سے چین پر حد سے زیادہ اقتصادی انحصار کے بارے میں خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کی حکومت کو بھی چین دوست سمجھا جاتا ہے۔تصویر: Damir Hajdarbasic/PIXSELL/picture alliance

اس حوالے سے یورپی یونین نے کچھ تجارتی معاملات پر کارروائی کی ہے، جس میں چینی الیکٹرک گاڑیوں پر نئے سخت محصولات عائد کرنے کی دھمکی بھی شامل ہے۔ یورپی حکام کا کا کہنا ہے کہ چین میں الیکٹرک کار ساز اداروں کو ریاست کی طرف سے کافی ریاستی سبسڈی ملتی ہے اور اسی سبب وہاں تیار کی گئی گاڑیوں کو مصنوعی طور پر کم قیمتوں پر عالمی مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔

چین نے اس کے جواب میں ایک طرف تو فرانس کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے ہیں تو دوسری طرف یورپی منصوعات کے حوالے سے اپنی تجارتی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

 یوکرین پر روسی حملے کے خلاف موقف اختیار نہ کرنے اور ماسکو کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنے پر چین کو یورپ میں شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

جرمن گاڑیوں کی صنعت کا نیا وژن

ا ب ا/ک م (روئٹرز، ڈی پی اے)